20 اگست 2025 - 23:14
مقبوضہ فلسطین میں یہودی آبادکاروں کا احتجاج مارپیٹ تک جا پہنچا + ویڈیوز

جب ہزاروں انتہائی آرتھوڈاکس اسرائیلی (حریدی) لازمی فوجی خدمت کے نئے قانون کے خلاف سڑکوں پر نکلے تو انہیں ڈرائیوروں کے غصے کا نشانہ بننا پڑا اور انہیں اچھی خاصی مار پڑی۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || اسرائیلی ذرائع نے بدھ (20 اگست 2025) کی شام کو رپورٹ دی کہ کہ ہزاروں حریدیوں نے مقبوضہ فلسطین کے مرکز اور شمال میں اہم شاہراہوں پر جمع ہو کر ٹریفک کے راستے مکمل طور پر بند کر دیے۔

یہ احتجاج ان کے 'جبری فوجی ڈیوٹی سے انکاری' ہم مسلک افراد کی گرفتاری کے خلاف کیا گیا۔

ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گھنٹوں سے بھاری ٹریفک میں پھنسے ہوئے ڈرائیور اپنی گاڑیوں سے اتر کرمظاہرین پر حملہ آور ہوتے ہیں۔

ڈرائیوروں نے حریدیوں کو زد و کوب کیا، اور راستے سے ہٹایا اور یوں وہ حریدیوں کی کھڑی کی ہوئی رکاوٹوں کو ہٹا کر اپنے لئے راستہ بنانے میں کامیاب ہوئی۔

مقبوضہ فلسطین میں حریدی رہنماؤں نے کابینہ سے بارہا مطالبہ کیا ہے کہ وہ حریدی نوجوانوں کو فوجی خدمت سے مستثنیٰ کر دے اور ان کے لئے خاص قوانین وضع کرے۔ لیکن اسرائیلی فوج کا اصرار ہے کہ سکیورٹی خدشات اور افرادی قوت کی شدید قلت کی وجہ سے حریدیوں کو بھی فوجی خدمت میں جانا چاہئے۔

حریدی مذہبی اقلیتیں برسوں سے اس قانون کے کئی حصوں سے مستثنیٰ چلی آ رہی ہیں اور انہیں فوجی خدمت کے بجائے مذہبی اسکولوں میں تعلیم جاری رکھنے کی اجازت تھی۔

اس تبدیلی نے کابینہ اور حریدی جماعتوں کے درمیان شدید اختلافات کے ساتھ ساتھ ان کے درمیان سیاسی اور مذہبی کشیدگی پیدا کر دی ہے۔

تکمیلی نکتہ:

حریدی آبادکاروں کے مذہبی راہنماؤں نے کچھ عرصہ قبل دھمکی دی تھی کہ اگر ان کے نوجوانوں کو فوجی خدمت میں جانے پر مجبور کرنے کی کوشش کی گئی تو عین ممکن ہے کہ وہ الٹی نقل مکانی کا سہارا لے کر مقبوضہ فلسطین چھوڑ کر اپنے آبائی ملکوں کی طرف پلٹ کر چلے جائیں؛ جبکہ صہیونی ریاست کو درپیش متعدد وجودی چیلنجوں میں سے ایک اہم چیلنج مقبوضہ فلسطین سے یہودی آبادکاروں کی الٹی نقل مکانی ہے جس میں طوفان الاقصی کے بعد بہت تیزی آئی ہے اور ایران پر صہیونی جارحیت اور ایران کی جوابی کاروائی کے بعد الٹی نقل مکانی کی لہر میں شدت آئی ہے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha